وزیر اعظم کی کامیاب جوان قرضہ سکیم کے لیے اپلائی کرچُکا ہوں اور قیمت بھی وصول ہونے والی ہے، لیکن جب معلوم ہوا کہ اس میں سود ہے،تو بہت ڈر بھی رہا ہوں ، کیا میں یہ رقم کسی کو دے کر اُن سے حلال قرض لے سکتا ہوں؟ کامیاب جوان قرض کی قسط بھی وہی ادا کرے گا جس سے حلال قرض لوں گا ۔میرے لیے کیا حکم ہے؟ راہنمائی فرمائیے !
صورتِ مسئولہ میں اگر سائل نے مذکورہ قرضہ وصول نہیں کیا ہے، تو ایسی صورت میں اس کے لیے سودی قرضہ لینا جائز نہ ہوگا، البتہ اگر وہ وصول کرچکا ہے، تو اس صورت میں جلد از جلد اس کو چکا کر سودی قرضہ سے نجات حاصل کرنا ضروری ہوگا، ساتھ ساتھ توبہ و استغفار بھی لازم ہوگا، تاہم مذکورہ قرضہ کسی اور کو منتقل کرنے کی اجازت نہ ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209200286
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن