کمرے میں بیڈ کس سمت رکھ سکتے ہیں اور کس سمت رکھنے سے ممانعت ہے؟
کمرے میں بیڈ جس سمت میں چاہے رکھ سکتے ہیں کسی سمت میں رکھنا منع نہیں ہے، لیکن لیٹتے وقت اس بات کا لحاظ رکھنا ضروری ہے کہ پاؤں قبلہ رخ نہ ہوں، جانتے بوجھتے بغیر عذر کے قبلے کی طرف پاؤں کرکے لیٹنا مکروہِ تحریمی ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"ویکره تحریماً استقبال القبلة بالفرج ... کماکره مدّ رجلیه في نوم أو غیرها إلیها أي عمدًا؛ لأنّه إساءة أدب. قال الشامي تحته: سیأتي أنّه بمدّ الرجل إلیها تردّ شهادته." ( ج: ۱، ص: ۶۵۵)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200004
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن