بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کمرے میں بیڈ کی سمت


سوال

کمرے میں بیڈ کس سمت رکھ سکتے ہیں اور کس سمت رکھنے سے ممانعت ہے؟

جواب

کمرے میں بیڈ  جس سمت میں چاہے رکھ سکتے ہیں کسی سمت میں رکھنا منع نہیں ہے، لیکن لیٹتے وقت اس بات کا لحاظ رکھنا ضروری ہے کہ پاؤں قبلہ رخ نہ ہوں، جانتے بوجھتے بغیر عذر کے قبلے کی طرف پاؤں کرکے لیٹنا مکروہِ تحریمی ہے۔

 فتاوی شامی میں ہے: 

"ویکره  تحریماً استقبال القبلة بالفرج ... کماکره مدّ رجلیه في نوم أو غیرها إلیها أي عمدًا؛ لأنّه إساءة أدب. قال الشامي تحته: سیأتي أنّه بمدّ الرجل إلیها تردّ شهادته." ( ج: ۱، ص: ۶۵۵)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200004

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں