بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کمپنی سے کرایہ سے زیادہ رقم لینا


سوال

 ایک شخص ایک فیکٹری میں جاب کرتا ہے اور اس کا کام آؤٹ ڈور کا ہے اور باہر آنے جانے کا سب کا کرایہ کمپنی دیتی ہے اور کبھی کبھار کمپنی کے کسی کام سے دور بھی جانا ہوتا ہے تو اس سلسلے میں کمپنی نے ہمیں کہا ہوا ہے کہ آپ حضرات گاڑی یا ٹیکسی وغیرہ میں آنا جانا کر سکتے ہو، لیکن ایک شخص دور بھی اپنی بائیک پہ چلا جاتا ہے یا لوکل ٹرانسپورٹ پہ چلا جاتا ہے، لیکن کرایہ ٹیکسی یا کریم کی مد  میں لیتا ہے تو آیا ایسا کرنا  جائز ہے یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں مذکورہ شخص  کے لیے کمپنی سے  صرف اتنی ہی رقم لینا جائز ہے جتنی اس نے کرایہ کی مد میں خرچ کی ہے، بائیک پر سفر کرنےکی صورت میں  ٹیکسی کا کرایہ  لینا جائز نہیں ،البتہ اگر کمپنی آپ کو یہ اختیا ر دے دے کہ آپ    کو اتنی رقم ملے گی ،چاہے آپ  بائیک  استعمال کریں یا ٹیکسی  تو پھر آپ کے لیے  اتنی رقم لینا جائز ہے ۔

مسند احمدميں هے:

"ألا لا تظلموا، إنه لا يحل مال امرئ إلا بطيب نفس منه"

"مسند أحمد،ج 34،ص:299،ط:مؤسسة الرسالة"

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144508101433

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں