بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ربیع الثانی 1446ھ 10 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

کم عمر کا جانور بیچنے والے کی کمائی کا حکم


سوال

بعض لوگ یہاں انڈیا میں قربانی کا نظم کرتے ہیں اور وہ جانور کے ڈیلروں سے خود یہ کہتے ہیں ہمیں بچہ چاہیے کم قیمت میں دو سال کا نہیں چاہیے دس بارہ ہزار کا ہو،  بیچنے والے ان کو عمر بھی بتلاتے ہیں اور یہ بھی کہتے ہیں کہ ان کی قربانی نہیں ہوسکتی، لیکن پھر بھی وہ راضی ہوکر وہی چھوٹے کالے جانور مانگتے ہیں  تو کیا جو لوگ ان کو اس طرح کے جانور بیچتے ہیں سب کچھ بتاکر تو کیا ان کی کمائی حرام کی مانی جائے گی؟ حال آں کہ اگر ایک منع کرے تو دوسرے سے رابطہ کرتے ہیں،  کوئی نہ کوئی ان کا مطلوبہ لاکر ضرور دیتا ہے،  اس کا حکم  بتلادیجیے!

جواب

جانور بیچنے والا اگر اپنی طرف سے کسی قسم کا کوئی دھوکا نہ دے، نہ ہی جھوٹ بولے اور نہ  ہی خیانت  کرے، سچ بول کر اپنا جانور بیچے  تو اس کی کمائی حلال ہو گی، حرام نہیں ہو گی۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200052

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں