بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کم عمرلڑکےکی امامت


سوال

ہماری مسجد میں امام کی عمر14یا پندرہ سال کےلگ بھگ ہے جبکہ اور کوئی شخص عالم یازیادہ پڑھا لکھادینی لحاظ سے نہیں تواس حالت میں امامت جائزہے یانہیں ؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگرمذکورہ لڑکے میں علامات بلوغ ظاہرہوگئی ہوں یااس کی عمرپندرہ سال ہوچکی ہوتواس کی امامت شرعاً درست ہےاوراگراب تک علامات بلوغ ظاہرنہ ہوئی ہوں اورنہ ہی اس کی عمرپندرہ سال ہوئی ہوتوشرعاً اس کی امامت درست نہیں بلکہ اس کےبجائےکسی ایسےعاقل بالغ شخص کو امام بنایا جائےجوکم ازکم نمازکےبنیادی مسائل سےواقف ہو۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200075

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں