کلمے کے اندر کتنے فرض ہے ؟
اگر کلمہ طیبہ کے فرائض سے سائل کی مراد یہ ہے کہ کن شرائط کے ساتھ اس کلمہ کو پڑھنے والا اسلام میں داخل ہو گا، تو اس کا جواب یہ ہے کہ جو شخص عقیدہ کی درستی کے ساتھ زبان سے اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کا اقرار کرے گا وہ مسلمان ہو گا۔
پھر اس کلمہ کا تقاضا یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے جملہ اَحکام کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقوں کے مطابق پورا کرے، یہ پورے دین کا خلاصہ اور کلمہ طیبہ کا مقتضا ہے۔
باقی اگر آپ کی مراد کلمہ کے فرائض سے یہ ہو کہ کلمہ کے وہ فرائض جو تبلیغ سے وابستہ بعض افراد ذکر کرتے ہیں، یعنی:
1- کلمہ زندگی میں ایک بار کہنا۔ 2- کلمہ کے الفاظ سیکھنا۔ 3- کلمہ کا معنی اور مفہوم سیکھنا۔ 4- دوسروں کو پہنچانا۔ 5- اس پر عمل کرنا۔
اس ترتیب سے کلمے کے فرائض کا ثبوت قرآنِ کریم اور احادیثِ طیبہ میں نہیں ہے البتہ یہ باتیں سب درست ہیں۔ اگر کلمہ کے فرائض سے مراد کچھ اور ہو تو وضاحت کے ساتھ دوبارہ دریافت کرلیجیے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144406100866
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن