بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کلمہ طیبہ میں ’’الرسول‘‘ کے لام کا اعراب/ وضو میں پہلے سے گیلے پاؤں کو ملنے کا حکم


سوال

1- کلمہ طیبہ میں ’’محمد رسول اللہ‘‘ میں "ل" پر پیش پڑھی جائے یا زبر؟

2- گیلے پاؤں ہوں تو وضو دوبارہ کرتے ہوئے صرف پانی بہانا کافی ہے یا باقاعدہ مسلنا لازم ہے؟

جواب

1- کلمہ طیبہ میں  ’’محمدٌ رَّسولُ اللہ‘‘ میں ’’رسول‘‘ کے لام پر پیش (ضمہ) پڑھا جائے گا۔

2- وضو کرتے ہوئے پاؤں چاہے گیلے ہوں یا خشک ہوں ان  کو دھوتے وقت ہاتھ سے ملنا لازم نہیں ہے، البتہ سنت یہ ہے کہ پاؤں سمیت ہر عضو پر پانی ڈالنے وقت اس کو ہاتھ سے  ملا جائے؛ تاکہ کوئی جگہ خشک نہ رہے، اور جسم پر کوئی چیز لگی ہو تو وہ ہٹ جائے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 123):

"ومن السنن: الدلك.

(قوله: الدلك) أي بإمرار اليد ونحوها على الأعضاء المغسولة حلية: وعده في الفتح من المندوبات، ولم يتابعه عليه في البحر والنهر، نعم تابعه المصنف فيما سيأتي".

فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144110201683

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں