کلمہ طیبہ میں فرض کتنے ہے تین یا چار یا پھر پانچ ؟
کلمہ طیبہ اسلام کے بنیادی عقیدے کا اقرار ہےاس کے فرائض شریعت میں منقول نہیں ہیں، البتہ جوشخص اس کلمہ کو صدقِ دل کے ساتھ، زبان سے پڑھتا ہے تو ایسا شخص دین ِ اسلام میں داخل ہوجاتا ہے، مسلمان ہونے کے بعد اللہ تعالیٰ کے نازل کیے ہوئے اَحکامات پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقوں کے مطابق عمل کرنا ضروری ہے ، یہی پورے دین کا خلاصہ ، کلمہ طیبہ کا مقتضیٰ ہے۔
التعريفات للجرجانی میں ہے:
"الإيمان: في اللغة: التصديق بالقلب، وفي الشرع: هو الاعتقاد بالقلب والإقرار باللسان. وقيل: من شهد وعمل ولم يعتقد فهو منافق، ومن شهد ولم يعمل واعتقد فهو فاسق، ومن أخل بالشهادة فهو كافر."
(1/ 60، باب الألف، ط: دار الكتب العلمية بيروت - لبنان)
فتاوی شامی میں ہے:
"(الإيمان ) وهو تصديق محمد صلى الله عليه وسلم في جميع ما جاء به عن الله تعالى مما علم مجيئه ضرورة وهل هو فقط أو هو مع الإقرار قولان وأكثر الحنفية على الثاني والمحققون على الأول."
(4/ 221، کتاب الجھاد، باب المرتد، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144407101430
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن