بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

شادی میں دولہن کو کالی پوت کا لچھا دینا


سوال

كيا شادی میں دولہن کو کالی پوت کا لچھا دینا جائز ہے؟

جواب

 کالی پوت کا لچھا (جو منگل سوتر بھی کہا جاتا ہے) در اصل ہندوانہ زیور ہے، اور غیر مسلم خواتین یہ زیور اپنے خاص اعتقادات وتوہمات کے ساتھ پہنتی ہیں، اور یہ در اصل ان کے یہاں شادی کے موقعہ پر پہنایا جاتا ہے، اور ان کا پنڈت اِس زیور پر کچھ پڑھ کر دم بھی کرتا ہے،اس میں غیروں کی مشابہت ہے، لہٰذا مسلم خواتین کو کالی پوت کا لچھا  پہنناجائز نہیں ہے، اور نہ ہی دولہن کو دینا جائز ہے۔

سنن أبي داؤدمیں ہے:

"عن ابن عمر رضي اللّٰہ عنہما قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: ”من تشبہ بقوم فہو منہم“ .

( کتاب اللباس، الفصل الثاني،ص:375،ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501102465

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں