بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کلالہ کی تعریف


سوال

کلالہ کسے  کہتے ہیں؟  تفصیل ذکرکریں!

جواب

"کلالہ"  کی تفسیر میں  اختلاف ہے کہ یہ میت کا وصف ہے یا ورثاء کو کہا جاتا ہے یا  ترکہ کو، لیکن "کلالہ"  کی جو تعریف معروف ہے اُس کے مطابق  "کلالہ "  سے مراد وہ میت  ہے  جس کے ورثاء میں اصول  و فروع میں  سے کوئی موجود نہ ہو یعنی اُس کے  والد  دادا اور بیٹے پوتوں میں سے کوئی موجود نہ ہو۔

تفسير الزمخشري = الكشاف عن حقائق غوامض التنزيل (1/ 485):

"فإن قلت:ما الكلالة؟ قلت: ينطلق على ثلاثة على من لم يخلف ولداً ولا والداً، وعلى من ليس بولد ولا والد من المخلفين، وعلى القرابة من غير جهة الولد والوالد."

المبسوط للسرخسي (17/ 53):

"والكلالة من ليس له ولد ولا والد."

البحر الرائق شرح كنز الدقائق ومنحة الخالق وتكملة الطوري (8/ 566):

"واختلفوا في الكلالة هل هي صفة للميت أو للورثة أو للتركة ؟"

الفقه الإسلامي وأدلته (10/ 430):

"وفي الأثر: «الكلالة: من ليس له ولد، ولا والد».

وولد الابن داخل في الولد، لقوله تعالى: {يا بني آدم} [الأعراف:31/7] والجد داخل في الوالد، لقوله تعالى: {كما أخرج أبويكم من الجنة} [الأعراف:27/7]."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200504

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں