بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیش بیک کا حکم


سوال

 میرا جیز کیش اکاؤنٹ ہے،  اس میں میرے پاس میسج آتا ہے کہ اگر آپ فلاں تاریخ تک بل پے کردیں، یا ہمارا بنڈل سبکرائپ کردیں،یا ایزی لوڈ کروادیں تو آپ کو30 روپے کیش بیک کردیں گے۔ میرے پاس 2 دفعہ پیسے آچکے ہیں،  اس طرح کیا میرے لیے یہ حلال ہیں؟ اوراگر حلال نہیں تو میں اس کو کیسے ریٹرن یا اس کا ازالہ کروں؟ میں اپنا جیز کیش اکاؤنٹ بائکیاوغیرہ میں استعمال کرتا ہوں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں جیز کیش اکاؤنٹ میں  ملنے والا کیش بیک حاصل کرنا حلال نہیں، اور  مذکورہ اکاؤنٹ کھلوانا  چونکہ ناجائز معاملے کےساتھ مشروط ہے ؛ اس لیے یہ اکاؤنٹ کھلوانا یا کھولنا  بھی جائز نہیں ۔ اور جو  یہ اکاؤنٹ کھلواچکاہو تو اس کے لیے  حکم  یہ ہے کہ وہ جلد از جلد مذکورہ اکاؤنٹ ختم کروائے اور صرف اپنی جمع کردہ رقم واپس لے سکتاہے، یا صرف جمع کردہ رقم کے برابر استفادہ کرسکتاہے، اس رقم پر ملنے والے اضافی فوائد حاصل کرنا اس کے لیے جائز نہیں ہوں گے۔ جو کیش بیک سائل حاصل کرچکا ہے اس کی ریٹرن کا طریقہ یہ ہے کہ جیز کمپنی میں واپس کرنا ممکن ہے تو واپس کر دے ورنہ مستحقِ زکوۃ غریبوں کو دے دے۔

تفصیل کے لیے   جامعہ کے ویب سائٹ پر "ایزی پیسہ کا کیش بیک" کے نام سے  موجود  فتوی کو ملاحظہ کیجئے۔

  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209202081

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں