زید جس کی عمر ساٹھ برس کی ہے اور وہ دس بچوں کا والد ہے، تاہم اس کی خواہش نفسانی ہنوز برقرار ہے، جب کہ اس کی بیوی جو عمر میں اس سے تقریباً آٹھ برس چھوٹی ہے، گزشتہ سولہ برسوں سے نہ صرف یہ کہ بلا کسی عذر شرعی کے وظیفۂ زوجیت ادا کرنے کو تیار نہیں ہے، بلکہ متعدد بار زید کے بلانے کے باوجود اس کے ساتھ ایک بستر پر سونے سے بھی انکاری ہے۔ ایسی صورت میں ان دونوں کا نکاح قائم رہنے کا کیا جواز ہے؟
صورتِ مسئولہ میں شوہر کے طلاق دیے بغیر یا خلع پر رضامند ہوئے بغیر صرف چند سال بیوی سے الگ رہنے اور حقوق زوجیت ادا نہ کرنے کی وجہ سے دونوں کا نکاح ختم نہیں ہوا، دونوں بدستور میاں ، بیوی ہیں۔ تاہم بیوی بغیر شرعی عذر کے شوہر کے قریب بلانے پر اس کے قریب نہ جانا گناہ گار ہے، اسے چاہیے کہ اس رویے کو ترک کرے اور توبہ کرے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"و ركنه لفظ مخصوص."
(کتاب الطلاق :3/ 230،ط:سعید )
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144307101470
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن