اگر 2 یا 3میّت ہوں تو نمازِ جنازہ کیسے پڑھیں؟
واضح رہے کہ اگر ایک ہی وقت میں کئی جنازے جمع ہوجائیں تو بہتر یہ ہے کہ سب کی نماز ِ جنازہ الگ الگ پڑھی جائے ،اگر سب جنازوں کی ایک ساتھ نماز پڑھی جائے تب بھی جائز ہے اور اس وقت چاہیے کہ سب جنازوں کی صف قائم کردی جائے، جس کی بہتر صورت یہ ہے کہ ایک جنازہ کے آگے دوسرا جنازہ رکھ دیا جائے کہ سب کے پیر ایک طرف ہوں اور سب کے سر ایک طرف اور یہ صورت اس لیے بہتر ہے کہ اس میں سب کا سینہ امام کے مقابل ہوجا ئے گا جوکہ مسنون ہے اور اگر جنازے مختلف اصناف کے ہوں، تو اس ترتیب سے ان کی صف قائم کی جائے کہ امام کے قریب مردوں کے جنازے ،ان کے بعد لڑکوں کے اور ان کے بعد بالغہ عورتوں کے اور ان کے بعد نابالغ لڑکیوں کے رکھے جائیں۔
در مختار وحاشیۃ ابن عابدین میں ہے :
"(وإذا اجتمعت الجنائز فإفراد الصلاة) على كل واحدة (أولى) من الجمع وتقديم الأفضل أفضل (وإن جمع) جاز، ثم إن شاء جعل الجنائز صفا واحدا وقام عند أفضلهم، وإن شاء (جعلها صفا مما يلي القبلة) واحدا خلف واحد (بحيث يكون صدر كل) جنازة (مما يلي الإمام) ليقوم بحذاء صدر الكل وإن جعلها درجا فحسن لحصول المقصود (وراعى الترتيب) المعهود خلفه حالة الحياة، فيقرب منه الأفضل فالأفضل الرجل مما يليه؛ فالصبي فالخنثى فالبالغة فالمراهقة؛ والصبي الحر يقدم على العبد، والعبد على المرأة."
(باب صلاۃ الجنازۃ،ج:۲،ص:۲۱۹،سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144308102064
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن