کیا کسی کافر اور غیر مسلمان کے پیسے مسجد کی تعمیر میں استعمال کیے جاسکتے ہیں یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں اگر کوئی کافر اپنے عقیدے کے مطابق نیکی کا کام سمجھ کر مسجد کی تعمیر میں خرچ کر رہا ہے اور اس کے تعاون کے بعد اس سے مسلمانوں کو دینی یا دنیوی نقصان کا اندیشہ بھی نہ ہو تو اس کے پیسے مسجد کی تعمیر میں استعمال کرنا جائز ہے۔
فتاوی رشیدیہ میں ہے :
"تعمیر ومرمت مسجد میں شیعہ وکافر کا روپیہ لگانا درست ہے۔" (ص 534)
فیہ ایضا :
"جس کافر کے نزدیک مسجد بنانا عمدہ عبادت کا کام ہے ،اس کے مسجد بنانے کو حکم مسجد کا ہوگا۔" (ص 534)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208200285
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن