میرے ایک دوست کی اپنے بھائی سے لڑائی ہو گئی تھی تو اس نے اپنی بیوی اور ماں اور بھابھی کو قرآن کی قسم دے کر کہا تھا کہ یہ میرے جنازے پہ نہ آئے، پھر کچھ عرصے بعد خدا کی رضاکے لیے معاف کر دیا، اب یہ بتایئں اس قسم کا کیا ہوا ؟
کسی کو قسم دینے سے کوئی قسم منعقد نہیں ہوتی، قسم کا رکن تلفظ ہے اور تلفظ نہیں تو قسم بھی نہیں ۔اگر محض قسم دلانے سے قسم ہوجائےتو بڑی مشکل ہوجائے گی۔ بہرحال قسم نہیں ہوئی اور کوئی کفارہ وغیرہ ادا کرنے کی ضرورت نہیں ۔
فتوی نمبر : 143512200029
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن