کیا کوئی ایسی صورت بھی ہے کہ کفارہ کے روزے رکھتے ہوئے اگر درمیان میں وقفہ آ جائے تو پھر سے ابتدا کرنے کی بجائے باقی روزے رکھ لئے جائیں اور رہ جانے والے روزوں کی قضا کر لی جائے ؟
سوائے عذر حیض کے، اور کوئی ایسا عذر ایسا نہیں جس کی وجہ سے کفارے کے روزوں میں وقفہ آجانے کی بنا پر ایسی کوئی گنجائش ہو۔ کسی بھی عذر کے باعث اگر روزوں کے تسلسل میں وقفہ آگیا تو یہ گنتی دوبارہ شروع کرنے پڑے گی۔ واللہ أعلم
فتوی نمبر : 143510200008
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن