بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کفارۂ ظہار میں رقم مدرسہ میں دینا


سوال

ایک شخص نے اپنے بیوی سے ظہار کیا،  اب وہ کفارہ میں روزہ رکھنے کی استطاعت نہیں رکھتا،  کیا وہ ساٹھ مسکینوں  کے کھانے کی رقم مدرسہ میں دے سکتا ہے؟ اور وہ رقم پاکستانی روپے کی اعتبار سے کتنی ہے؟ کیا نابالغ بچے کو کھانادینے سے کفارہ ادا ہوجائے گا؟

جواب

اگر مذکورہ شخص مسل ساٹھ روزے رکھنے کی استطاعت نہیں رکھ سکتا تو ساٹھ مسکینوں کے کھانے کی رقم کسی دینی مدرسہ میں دے سکتا ہے ، تاہم یہ رقم دیتے ہوئے وضاحت کردے کہ یہ کفارے کی رقم ہے؛ تاکہ اسے کفارے کے مصرف میں خرچ کرنے کا اہتمام کیا جائے۔  اور چوں کہ ایک مسکین  کے کھانے  کی مقدار وہی ہے جو صدقہ فطر کی ہے اور فی کس  گندم کے حساب سے   گزشتہ رمضان (1441ھ مطابق 2020ء) میں 100 روپے تھے؛  لہذا 60 مسکینوں کا کھانا 6000 روپے ہوگا ، اس وقت (2021ء میں) احتیاطًا کچھ رقم اضافی لگالی جائے۔ نیز  نابالغ غریب بچے کو پیسے دینے سے کفارہ ادا ہوجاتا ہے  البتہ اگر کھانا کھلانے کی صورت میں اگر وہ  بچہ بالغ شخص کے برابر کھانا کھاتا ہے تو اس کو کھانا کھلانے سے کفارہ ادا ہوگا اور اگر وہ بالغ شخص  کی بنسبت کم کھانا کھاتا ہے تو اس کوکھانا  کھلانے سے کفارہ ادا نہیں ہوگا ۔

فتاوی شامی(478/3):

"(فَإِنْ عَجَزَ عَنْ الصَّوْمِ) لِمَرَضٍ لَا يُرْجَى بُرْؤُهُ أَوْ كِبَرٍ (أَطْعَمَ) أَيْ مَلَّكَ (سِتِّينَ مِسْكِينًا) وَلَوْ حُكْمًا، وَلَا يُجْزِئُ غَيْرُ الْمُرَاهِقِ بَدَائِعُ (كَالْفِطْرَةِ) قَدْرًا ... : وَأَمَّا إطْعَامُ الصَّغِيرِ عَنْ الْكَفَّارَةِ فَجَائِزٌ بِطَرِيقِ التَّمْلِيكِ لَا الْإِبَاحَةِ اهـ وَبِهِ عُلِمَ أَنَّ ذِكْرَ ذَلِكَ هُنَا غَيْرُ صَحِيحٍ وَإِنْ وَقَعَ فِي النَّهْرِ لِأَنَّ الْكَلَامَ هُنَا فِي التَّمْلِيكِ وَهُوَ صَحِيحٌ لِلصَّغِيرِ، فَالصَّوَابُ ذِكْرُهُ عِنْدَ قَوْلِهِ وَإِنْ غَدَّاهُمْ وَعَشَّاهُمْ إلَخْ كَمَا فَعَلَ فِي الْبَحْرِ."

المحیط البرھانی(436/3):

"وإذا لم يملك رقبة ولا ثمن رقبة بصوم شهرين متتابعين، فإن صام شهرين بالأهلة جاز وإن كان كلّ شهر تسعة وعشرين يوماً، وإن صام لغير الأهلة ثمانية (ثم) فطر لتمام تسعة وخمسين يوماً فعليه الاستقبال.

وإن عجز عن الصيام يطعم ستين مسكيناً ويجزىء فيه طعام التمليك وطعام الإباحة، وتفسير طعام الإباحة: أن يعدّ منهم ويعيّنهم، وتفسير طعام التمليك ظاهر، فإن أراد أن يطعم طعام التمليك يطعم لكلّ مسكين نصف صاع من برّ، أو صاع من تمر أو شعير كما في صدقة الفطر."

 فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144205200012

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں