بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 ذو القعدة 1445ھ 17 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کفیل بالمال کے لیے کفالت پر اجرت لینے کا حکم


سوال

کفیل بالمال اجرت لے سکتا ہے یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ کفالت عقدِ تبرع ہے، یعنی کفیل بالمال مکفول عنہ کی طرف سے مکفول لہ  کے لیے جو ضمانت لیتا ہے وہ مکفول عنہ کے حق میں تبرع اور احسان ہوتا ہے، اس وجہ سے کفیل مکفول عنہ سے  اس ضمانت لینے پر اجرت نہیں لے سکتا۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"(منها) العقل ومنها البلوغ وإنهما من شرائط الانعقاد لهذا التصرف فلا تنعقد كفالة الصبي والمجنون لأنها عقد تبرع فلا تنعقد ممن ليس من أهل التبرع."

(کتاب الکفالۃ،فصل فی شرائط الکفالۃ،ج6،ص5،ط:دارالکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307101433

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں