بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مجبوری میں کفن کے کپڑوں کو سینے کا حکم


سوال

ہمارے علاقے میں کسی بندے کا انتقال ہوا تو اس کے موٹا ہونے کی وجہ سے اس کے  کفن کو لپیٹنا مشکل ہورہا تھا تو لمبائی میں اس کے کفن کو ہاتھ کے ساتھ سیا گیا، کیا اس طرح سینا جائز ہے ؟

جواب

عام حالات میں کفن کے کپڑوں کو سینے سے اجتناب کرنا چاہیے، کفن کے کپڑوں کو سینا سنت سے ثابت نہیں، تاہم اگر کوئی مجبوری ہو تو گناہ کی بات نہیں۔

"المحيط البرهانى"میں ہے:

"ولنا حديث ابن عباس -رضي الله عنهما- أن النبي عليه السلام: «كفن في حلة وقميص»، والحلة اسم للثوبين عند العرب، رداء و إزار و لأن أشرف لباس الأحياء القميص، فوجب تقديمه إلا أنه لايجعل قميصه على سنة قميص الأحياء، فلايجعل له دخريض؛ لأن ذلك إنما يجعل في حق الحي ليتسع أسفله فيتيسر له المشي، والميت لايحتاج إلى ذلك، ولايجعل له الجيب أيضاً، لأن ذلك يفعل للحي ولا حاجة للميت إلى ذلك، ولايكف أطرافه، لأن ذلك للصيانة و لا حاجة إليه في حق الميت."

(کتاب الصلاۃ، الفصل الثانی والثلاثون فی الجنائز،ج:2، ص:172، ط: دارالکتب العلمیة)

فتاویٰ شامی میں ہے:

"والقميص ‌من ‌أصل ‌العنق إلى القدمين بلا دخريص وكمين."

(کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ الجنازۃ، جلد: 2، صفحہ: 202، طبع: سعید)

فتاویٰ محمودیہ میں ہے:

"سوال: کفن کو مشین سے سلائی کر سکتے ہیں؟ اور کفن کو تہہ کر کے لایا جا سکتا ہے یا نہیں؟

جواب: کفن کو تہہ کر کے  لانا اور مشین سے سینا سب درست ہے۔"

(باب الجنائز، الفصل الثانی فی تکفین المیت، جلد:8، صفحہ: 514، طبع: فاروقیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506100663

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں