ایک مریضہ تھی جوانتقال کرگئی ، وفات سے قبل اپنی حیات میں اس خاتون نے ایک خواہش کی تھی کہ میری شادی کے جوڑے کادوپٹہ میرے کفن کے اوپر رکھ دینا، اس خواہش کواس کے بھائی نے پوراکردیا، لیکن اس کابھائی کہہ رہاہے کہ یہ بات ہروقت مجھے پریشان کرتی ہے جب بھی تنہائی میں ہوتاہوں ، اب آپ مجھے یہ بتائیے کہ یہ کام جومیں نے کیا ہے صحیح کیاہے یاغلط ؟ اس کے متعلق میری رہنمائی فرمائیں۔
صورت مسئولہ میں خاتون نے جووصیت کی تھی اس کا پورا کرنا ضروری نہیں تھا۔کفن کے علاوہ مزید کچھ رکھنے کی ضرورت نہ تھی کیونکہ اسراف ہے یعنی بلاوجہ مال کا خرچ کرنا ہے،لہذا اس عمل پر ندامت توبہ کافی ہے مگر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(قوله: ولا يجوز إلخ) أي يكره ذلك. قال في الحلية: ويكره أن يوضع تحت الميت في القبر مضربة أو مخدة أو حصير أو نحو ذلك اهـ ولعل وجهه أنه إتلاف مال بلا ضرورة، فالكراهة تحريمية، ولذا عبر بلا يجوز."
(ردالمحتار علی الدر المختار ، كتاب الهبة 2/ 234 ط:سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144407101545
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن