کائنات نام رکھنا کیسا ہے؟ نام کے انسان کی زندگی پر کیا اثرات پڑتے ہیں؟
ناموں کے اثرات انسان کی شخصیت، کردار اور اخلاق پر عموماً پڑتے ہیں، اچھے نام کے اچھے اثرات اور برے نام کے برے اثرات انسانی زندگی پر مرتب ہوتے ہیں؛ لہٰذا نام رکھنے کے حوالے سے حکم یہ ہے کہ یا تو انبیاءِ کرام علیہم السلام، صحابہ کرام، صحابیات مکرمات اور نیک مردوں یا عورتوں کے نام پر اولاد کا نام رکھا جائے یا اچھے معنیٰ پر مشتمل نام رکھا جائے۔ روایات میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ برے ناموں کو اچھے ناموں سے تبدیل فرما دیا کرتے تھے۔
البتہ آزمائشوں یا بیماریوں کے آنے، نصیب کے اچھا یا برا ہونے کا مدار نام پر نہیں ہے، اچھی نسبت سے نام رکھنے یا اچھے معنی والا نام رکھنے کے باوجود بھی آزمائش آسکتی ہے، اسے من جانب اللہ سمجھ کر اس کی طرف رجوع کیا جائے۔
"کائنات" نام رکھنے کی اگرچہ اجازت ہے، تاہم بہتر یہ ہے کہ اس کے بجائے صحابیات کے ناموں میں سے کسی کے نام پر نام رکھ لیا جائے۔
موطأ مالك رواية أبي مصعب الزهري (2/ 153):
"أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ - رضی اللہ عنہ - قَالَ لِرَجُلٍ: مَا اسْمُكَ؟ قَالَ جَمْرَةُ، قَالَ: ابْنُ مَنْ؟ قَالَ: ابْنُ شِهَابٍ: قَالَ: ابن من؟ قَالَ: ابن الْحُرَقَةِ، قَالَ: أَيْنَ مَسْكَنُكَ؟ قَالَ: بِحَرَّةِ النَّارِ، قَالَ: بِأَيِّهَا؟ قَالَ: بِذَاتِ لَظًى، قَالَ عُمَرُ: أَدْرِكْ أَهْلَكَ فَقَدِ احْتَرَقُوا، قَالَ: فَكَانَ كَمَا قَالَ عُمَرُ".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200384
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن