میرے ذمہ بہت سالوں کی قضا نماز یں ہیں، کیا میں عشاء کی نماز صرف چار فرض دو سنت اور تین وتر پڑھ سکتا ہوں اور پہلی چار سنت اور چار نوافل کے بجائے کیا میں قضا نماز پڑھ سکتا ہوں؟
اگر کسی شخص پر قضا نمازوں کی ادائیگی باقی ہو تو اسے جلد از جلد قضا نمازیں ادا کر لینی چاہییں، اگر اتنا وقت نہ ملتا ہو کہ غیر مؤکدہ سنتیں اور نوافل پڑھنے کے ساتھ قضا بھی ادا کرسکیں تو سنتِ غیرموکدہ اور نوافل کے بجائے قضا نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں، بلکہ قضا نمازوں کی تعداد زیادہ ہو ں تو یہ صورت اختیار کرنا ہی زیادہ بہتر ہے۔
لہذا اگر آپ عشاء کی نماز میں چار فرض، دو سنت مؤکدہ اور تین وتر پر اکتفا کر کے باقی وقت قضا نمازیں مکمل کرنے میں لگانا چاہتے ہیں تو ایسا کرنا درست ہے۔
لیکن اس کی وجہ سے سنتِ مؤکدہ ترک نہ کی جائیں، لہذادن رات کی نمازوں میں جو سنتِ موکدہ ہیں، ان کی ادائیگی کا اہتمام کیا جائے، قضا نمازوں کی وجہ سے انہیں ترک کرنا درست نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200223
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن