میں نے کافی لوگوں اور علماءِ کرام سے سنا ہے کہ ایک بڑھیا روزانہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر کچرا پھینکتی تھی، ایک دن بڑھیا نے کچرا نہیں پھینکا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے گھر تشریف لے گئے تو وہ بڑھیا بیمار تھی تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی عیادت اور دیکھ بھال کی تو وہ بڑھیا مسلمان ہوگئی۔ کیا اس واقعہ کی کوئی سند موجود ہے یا نہیں؟
اس میں کوئی شک نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاقِ عالیہ کو دیکھ کر بہت سے لوگ مسلمان ہوئے ہیں، لیکن سوال میں جس واقعہ کی طرف اشارہ کیا گیا ہے، یعنی نبی کریم ﷺ پر ایک عورت کے کچرا پھینکنے کا واقعہ، یہ واقعہ حدیث کی معتبر کتابوں میں نہیں ملتا، بلکہ کسی ضعیف روایت میں بھی اس طرح کا کوئی واقعہ مذکور نہیں ہے، لہٰذا اس واقعہ کو رسول اللہ ﷺ کی طرف منسوب کر کے بیان کرنا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111200444
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن