بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کبھی کبھار امتحان میں نقل کرنے والے کی تنخواہ کا حکم


سوال

اگر کوئی شخص سکول کالج یونیورسٹی میں دو تین بار نقل لگاتا ہے یعنی مسلسل نقل نہیں لگاتا ہے، لیکن نوکری کا امتحان اپنی محنت سے پاس کرتا ہے اور نوکری لگ جاتی ہے تو کیا وہ تنخواہ حلال ہے یا حرام ؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر نوکری کی استعداد ہےیعنی جو ذمہ داری دی جائے اسے ادا کرنے کی اہلیت ہے  تو تنخواہ حلال ہے:

آپ کے مسائل اور ان کا حل میں ہے:

س… ایک شخص جو کہ سرکاری ملازم ہے، بی اے کا امتحان پڑھے بغیر نقل کرکے امتحان دیتا ہے اور پاس ہوجاتا ہے، آفس میں اس کی ترقی ہوتی ہے اور تنخواہ میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ اس نے بی اے پاس کرلیا ہے، تو آیا اس کے اضافی ترقی کے پیسے جائز ہیں کہ نہیں؟

ج… اگر اس کی بی اے پاس کی استعداد نہیں تو اس کی اضافی تنخواہ جائز نہیں، اور اگر استعداد ہے تو جائز ہے۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کریں:

نقل سے پاس ہوکر حاصل کی جانے والی سند سے نوکری کا حصول

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205201206

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں