اگر کوئی شخص سکول کالج یونیورسٹی میں دو تین بار نقل لگاتا ہے یعنی مسلسل نقل نہیں لگاتا ہے، لیکن نوکری کا امتحان اپنی محنت سے پاس کرتا ہے اور نوکری لگ جاتی ہے تو کیا وہ تنخواہ حلال ہے یا حرام ؟
صورت مسئولہ میں اگر نوکری کی استعداد ہےیعنی جو ذمہ داری دی جائے اسے ادا کرنے کی اہلیت ہے تو تنخواہ حلال ہے:
آپ کے مسائل اور ان کا حل میں ہے:
س… ایک شخص جو کہ سرکاری ملازم ہے، بی اے کا امتحان پڑھے بغیر نقل کرکے امتحان دیتا ہے اور پاس ہوجاتا ہے، آفس میں اس کی ترقی ہوتی ہے اور تنخواہ میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ اس نے بی اے پاس کرلیا ہے، تو آیا اس کے اضافی ترقی کے پیسے جائز ہیں کہ نہیں؟
ج… اگر اس کی بی اے پاس کی استعداد نہیں تو اس کی اضافی تنخواہ جائز نہیں، اور اگر استعداد ہے تو جائز ہے۔
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کریں:
نقل سے پاس ہوکر حاصل کی جانے والی سند سے نوکری کا حصول
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144205201206
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن