کیا مستند احادیث میں ایسی کوئی پیشن گوئی ہے کہ قرب قیامت ایک لشکر بیت اللہ پر حملہ کرے گا اور اس لشکر کو زندہ زمین میں دھنسا دیا جائے گا؟
یہ روایت بہت سی کتبِ احادیث میں کئی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے مروی ہے۔
چنانچہ امام بخاری - رحمہ اللہ تعالی -"صحیح بخاری" میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کی روایت نقل فرماتے ہیں، جس کے الفاظ یہ ہیں:
"عن عائشة رضي الله عنها، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «يغزو جيش الكعبة، فإذا كانوا ببيداء من الأرض، يخسف بأولهم وآخرهم» قالت: قلت: يا رسول الله! كيف يخسف بأولهم وآخرهم، وفيهم أسواقهم، ومن ليس منهم؟ قال: «يخسف بأولهم وآخرهم، ثم يبعثون على نياتهم."
(الجامع الصحيح للبخاري، كتاب البيوع، باب ما ذكر في الأسواق، الرقم: 2118، 3: 65، دار طوق النجاة، ط: الأولى، 1422ھ۔)
ترجمہ:
"حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نےارشاد فرمایا: ایک لشکر( قرب ِقیامت) کعبہ پر حملہ کرے گا، جب وہ چٹیل میدان پر پہنچے گا، توسب اہل لشکر زمین میں دھنسا دیے جائیں گے،حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے دریافت کیا : اے اللہ کے رسول! وہ سب کے سب کیسے دھنسائے جا سکتے ہیں، جبکہ ان میں تو ان کے بازار ہوں گے، اور بہت سے ایسے لوگ بھی، جن کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہوگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ اول تا آخر سب دھنسا دیے جائیں گے، پھر وہ (قیامت کے دن ) اپنی نیتوں پر اٹھائے جائیں گے۔"
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111201289
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن