بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خانہ کعبہ کی تصاویر والی ٹوپی پہن کر نماز پڑھنے کا حکم


سوال

 اکثر نماز کی ٹوپیوں پر مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی تصویر بنی ہوتی ہے تو کیا یہ جائز ہے کیا نماز ہو جاتی ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں ٹوپی پر بے جان(خانہ کعبہ، مدینہ منورہ)کی تصویر بنانا جائز ہے اور ایسی ٹوپی پہن کر نماز پڑھنے سے نماز بھی ہو جائیگی، لیکن ٹوپی سادی ہو اس میں کسی بھی چیز کی تصویر نہ ہو تو زیادہ بہتر ہے۔

حدیث شریف میں ہے:

"عن سعید بن أبي الحسن قال: كنت عند ابن عباس إذ جاءه رجل، فقال: يا ابن عباس! إني رجل إنما معيشتي من صنعة يدي، وإني أصنع هذه التصاوير، فقال ابن عباس: لا أحدثك إلا ماسمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم، سمعته يقول: من صوّر صورةً فإن الله معذّبه حتى ينفخ فيه الروح وليس بنافخ فيها أبداً. فربا الرجل ربوةً شديدةً واصفرّ وجهه. فقال: ويحك! إن أبيت إلا أن تصنع فعليك بهذا الشجر وكل شيء ليس فيه روح. رواه البخاري."

(مشکاة المصابیح، باب التصاویر، ص:386 ط:قدیمی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503100549

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں