بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کان میں دودھ ڈالنے سے رضاعت کا حکم


سوال

کان میں دودھ ڈالنے سے رضاعت ثابت ہوتی ہے یا  نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  کان میں دودھ ڈالنے سےرضاعت ثابت نہیں ہوتی ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ولا يثبت بالإقطار في الأذن والحقنة والإحليل والدبر والآمة والجائفة وإن وصل إلى الجوف والدماغ وعند محمد - رحمه الله تعالى - يثبت بالحقنة كذا في التهذيب. والأول ظاهر الرواية هكذا في فتاوى قاضي خان."

(کتاب الرضاع ج نمبر ۱ ص نمبر ۳۴۴،دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405100096

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں