آپ کے فتوی نمبر 144508100854 میں استنجاء کے حوالے سے لکھا ہے کہ "اگر نجاست اپنے مقام سے ہٹ کر اطراف میں لگ چکی ہو تو پھر صرف ٹشو کا استعمال کافی نہیں ہو گا پانی سے استنجاء کرنا ضروری ہو گا " لیکن پانی سے ایک بار پاخانہ والی جگہ دھوئی تھی تو کموڈ کی سیٹ بھی گیلی ہو گئی تھی ، اور یہ کموڈ چونکہ پبلک ٹوائلٹ میں ہے تو اس کو لوگ کھڑے ہو کر بھی استعمال کر تے ہوں گے ، اسی لیے سیٹ میں ٹشو رکھ کر بیٹھتا ہوں، کیا اس طرح کرنے سے استنجاء ہو جائے گا کہ ٹشو کو بوتل کے پانی سے گیلا کروں اور پھر اس گیلے ٹشو سے استنجاء کروں؟ ورنہ جو کموڈ کی سیٹ گیلی ہو جاتی ہے بوتل سے پانی استنجاء کے لیے ڈالنے میں اس سے بچا تو نہیں جا سکتا، گیلے ٹشو استعمال کرنے کی صورت کے علاوہ۔
صورت مسئولہ میں اگر کموڈ کی سیٹ پر نجاست لگی ہو تو اس کو صاف کر کے اس پر بیٹھ جائیں ، اور اگر نجاست نہیں لگی صرف شک ہے تو شک پر شریعت حکم نہیں لگاتی ،اور نہ آپ اس وہم میں پڑیں ، باقی اگر نجاست اپنے مقام سے ہٹ کر اطراف میں لگ چکی ہو تو گیلے ٹشو سے استنجاء ناکافی ہے ، دھونا ضروری ہے۔
فتاوی شامی میں ہے :
"فإن الشك والاحتمال لا يوجب الحكم بالنقض، إذ اليقين لا يزول بالشك"
( کتاب الطھارت، باب سنن الوضوء، 1/ 148، ط: سعيد)
بدائع الصنائع میں ہے :
"فلا نحكم بنجاسته بالشك على الأصل المعهود إن اليقين لا يزول بالشك "
(کتاب الطھارت، فصل في بيان مقدار الذي يصير به المحل نجسا، 1/ 73، ط: سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144508101394
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن