میں نے ایک دوست کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ کعبہ (یعنی بیت اللہ) کا بھی کعبہ حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا روضہ مبارک ہے ، تو میں نے یہ پوچھنا تھا کہ کیا یہ بات درست ہے اور اس بات کا مطلب بھی سمجھا دیں اور کیا یہ جملہ کہنا جائز ہے ؟
صورت مسئولہ میں سائل کے دوست کی مذکورہ بات کا ثبوت قرآن وسنت میں نہیں ہے،اس لیے درست نہیں،نیز یہ کہ روضہ مبارک سے پہلے زمانے میں کعبہ کا کعبہ سے خالی ہونا لازم آئے گا،یہ بات بھی درست نہیں،اور کعبہ کا بھی کعبہ ہونا قرآن وسنت سے ثابت نہیں ہے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144503101677
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن