بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر مبارک قمری اور شمسی کلینڈر کے اعتبار سے کتنی ہے؟


سوال

ہم نے مختلف کتابوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلّم کی تاریخ پیدائش اور وفات 571عیسوی اور 632عیسوی پڑھی ہے،  تو اس کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر 62 یا 61 سال بنتی ہے۔براہ کرم راہ نمائی فرمائیں۔

جواب

چاند کے حساب سے  جناب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم   کی عمر مبارک تریسٹھ  (63) سال ہے، اور شمسی حساب  (یعنی: عیسوی یا انگریزی کلینڈر کے حساب ) سے  جناب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر مبارک اکسٹھ (61)  سال  ہے، آپ  ﷺ  کی عمر مبارک میں یہ فرق قمری اور شمسی سال کے  دنوں میں فرق کی وجہ سے ہے، قمری سال میں کل تین سو چون  (354)  دن اور شمسی سال میں تین سو پینسٹھ(365)  دن ہیں،  اس وجہ سے ہر سال دونوں کلینڈروں میں  دس(10) دن کا فرق آتا ہے، اور   تقریباتیتنس(33)  سال  بعد یہ دس دن کا فرق ایک سال كا فرق  بن جاتا ہے۔ 

"وبذلك يكون الرسول -صلوات الله وسلامه عليه- قد مضى في هذه الدنيا ثلاثًا وستين سنة قمرية وثلاثة أيام، وهو يوازي بالسنين الشمسية واحدًا وستين عامًا وأربعة وثمانين يومًا..

(القول المبين في سيرة سيد المرسلين ص: 396، ط. دار الندوة الجديدة بيروت)

التحرير والتنوير  میں ہے:

"فالتفاوت بين أيام السنة القمرية وأيام السنة الشمسية يحصل منه سنة قمرية كاملة في كل ثلاث وثلاثين سنة شمسيةً ، فيكون التفاوت في مائة سنة شمسيةٍ بثلاث سنين زائدة قمرية" .

(التحرير والتنوير «تحرير المعنى السديد وتنوير العقل الجديد من تفسير الكتاب المجيد» لمحمد الطاهر بن محمد بن محمد الطاهر بن عاشور التونسي :  تفسير قوله تعالى: وَلَبِثُواْ فِى كَهْفِهِمْ ثَلاثَ مِئَةٍ سِنِينَ وَازْدَادُواْ تِسْعًا 15/ 301، ط. دار سحنون للنشر والتوزيع - تونس - 1997 م)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401100432

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں