بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جشن یوم آزادی منانے کا شرعی حکم


سوال

آزادی کا جشن منانا کیسا ہے ؟ اس میں ریلی نکالنا اور اس ریلی میں شرکت کرنا کیسا ہے ؟ریلی میں ڈی جے بجانا جس میں موسیقی کی جگہ نظم بجانا کیسا ہے،اور اس پر نوجوان ناچتے ہیں اس کا کیا حکم ہے ؟

ہمارے یہاں ریلی میں مرد عورت کا اختلاط بھی ہوتا ہے ایسی ریلی کا کیا حکم ہے ؟

جواب

واضح  رہے کہ آزادی یقیناً ایک نعمت ہے، اور کسی نعمت کے حصول پر خوشی ومسرت کا اظہار کرنا شرعی حدود و قیود میں رہتے ہوئے جائزہے، مسلمانوں کے ہاں خوشی عاجزی اور بندگی کی صورت میں ادا کی جاتی ہے، جیساکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتحِ مکہ کے موقع پر انتہائی تواضع اختیار فرماکر اُمت کی تربیت فرمائی، اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب ہجرت کرکے مدینہ منورہ تشریف لائے اور آپ نے انصارِ مدینہ کو جاہلی انداز میں تہوار مناتے دیکھا، تو اس کے متبادل خوشی کے دو دن مقرر فرمائے: عیدالاضحیٰ اور عیدالفطر،  جن میں خوشی منانے کا پاکیزہ انداز بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُمت کو تعلیم فرمادیاہے۔ جب کہ آتش بازی ،  چراغاں اور دیگر واہیات کے ذریعے جشن منانا دیگر اقوام کا طریقہ ہے۔ 

مذکورہ دونوں معیاروں کو سامنے رکھ کر عاجزی وبندگی کے ساتھ اسلامی حدود میں رہتے ہوئے خوشی کا اظہار کرنا درست ہوگا، اور غیروں کے طریقے کے مطابق مذکورہ افعال کا ارتکاب  کرکے جشن مناناشرعاً درست نہیں ہوگا۔

 موسیقی کی جگہ نظم بجانا ،اور اس پر نوجوانوں کا ناچنا ، اسراف کرنا ، نیز جشن کے نام پر  مرد عورت کا اختلاط   کرنا،ٹریفک جام کرنا شرعاً درست نہیں ہے، اس سے اجتناب لازم ہے۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح میں ہے:

"قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " «من تشبه بقوم فهو منهم» " رواه أحمد، وأبو داود. (من تشبه بقوم) : أي من شبه نفسه بالكفار مثلا في اللباس وغيره، أو بالفساق أو الفجار أو بأهل التصوف والصلحاء الأبرار. (فهو منهم) : أي في الإثم والخير. قال الطيبي: هذا عام في الخلق والخلق والشعار، ولما كان الشعار أظهر في التشبه ذكر في هذا الباب."

(كتاب اللباس، الفصل الثاني ،٢٢٢/٨، ط: مكتبة حنفية)

سنن أبي داود میں ہے:

"حدثنا مسلم بن إبراهيم قال: نا سلام بن مسكين ، عن شيخ «شهد أبا وائل في وليمة، فجعلوا يلعبون يتلعبون يغنون، فحل أبو وائل حبوته وقال: سمعت عبد الله يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: إن ‌الغناء ينبت النفاق في القلب."

(‌‌باب كراهية الغناء والزم،٤٣٥/٤،ط : المطبعة الأنصارية بدهلي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144502102240

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں