بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جوے میں ہارے ہوئے پیسے نہ دینے سے مقروض نہیں ہوگا؟


سوال

میں نے جوا کھیلا اور میں پیسے ہار گیا۔ اب اگر میں اس آدمی کو پیسے نہیں دیتا تو کیا قیامت کے دن مجھے اس قرض کی سزا ہوگی؟

 

جواب

اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں جوے کو حرام اور شیطانی عمل قرار دیا ہے، اور حدیث میں آتا ہے کہ جوا کھیلنے والا جنت میں نہیں جائے گا، اور جوا اتنا سخت گناہ اور ناپسندیدہ عمل ہے کہ اگر کوئی شخص مذاق میں بھی دوسرے سے کہہ دے: "آؤ جوا کھیلتے ہیں" تو حدیث شریف میں ہے کہ اس شخص کو صدقہ دینا چاہیے؛ لہذا اس کھیل کا ترک لازم ہے اور جتنا کھیلا ہو اس پر توبہ و استغفار لازم ہے۔ تاہم جوے میں ہارے گئے پیسوں کا آدمی مقروض نہیں ہوتا، لہذا پیسے نہ دینے پر مقروض نہیں ہوگا، بلکہ پیسے دینے کی صورت میں گناہ ہوگا۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (6 / 2389):

"(وعنه) أي عن عبد الله (عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: لايدخل الجنة) أي مع الفائزين السابقين أو المراد منه المستحل للمعاصي أو قصد به الزجر الشديد، وقال الطيبي: هو أشدّ وعيدًا من لو قيل: يدخل النار؛ لأنه لايرجى منه الخلاص (عاق) بتشديد القاف أي مخالف لأحد والديه فيما أبيح له بحيث يشق عليهما (ولا قمار) بتشديد الميم أي ذو قمار والمعنى من يقامر والقمار في عرف زماننا كل لعب يشترط فيه غالبا أن يأخذ الغالب من الملاعبين شيئًا من المغلوب، كالنرد والشطرنج وأمثالهما".

فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144110201663

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں