بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جرابوں کے نیچے چمڑا چپکا دیا جائے تو مسح کا حکم


سوال

موزے  کی ایک قسم منعلین ہے   جس کےنیچے   چمڑا لگا ہوتاہے، سوال  یہ   ہے  کہ موٹی  جراب کے نیچے  چمڑاچپکادیاجائے تو کیا یہ منعلین  میں شمارہوں گے ؟

جواب

واضح  رہے  کہ  ’’خفین‘‘ ایسے موزے کو کہتے ہیں جو پورے چمڑے کے ہوں، اسی طرح  ”مجلد“ یعنی وہ موزے جن کے اوپر اور نچلے حصے میں چمڑا ہو ، اور ”منعل“ یعنی وہ موزے جن کے صرف نچلے حصے میں چمڑا ہو  ان تینوں پر مسح کرنا جائز ہے، بشرطیکہ دیگر شرائط پائی جاتی ہوں، یعنی ٹخنوں سمیت پاؤں کو چھپائے ہوئے ہوں، خود پنڈلی پر رک سکتے  ہوں،یعنی کسی چیز سے باندھے بغیر اپنی موٹائی کی وجہ سے پنڈلی پر ٹھہر جاتے ہوں، ان میں سے پانی  نہ چھنتا ہو اور تین میل تک ان میں مسلسل چلنا ممکن ہو؛ لہٰذا بصورتِ  مسئولہ  اگر   چمڑا  جرابوں  کے نیچے اس طور پر چپکا دیا جائے کہ اس کا جزء بن جائے تو اس صورت میں وہ منعلین شمار ہوں گے اور ان پر مسح جائز ہے ۔

حاشية رد المحتار على الدر المختار (1/ 270):

"تنبيه: ما ذكره المصنف من جوازه على المجلد والمنعل متفق عليه عندنا ".

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1/ 37):

"وَأَمَّا الْمَسْحُ عَلَى الْجَوْرَبَيْنِ ، فَإِنْ كَانَا مُجَلَّدَيْنِ ، أَوْ مُنَعَّلَيْنِ ، يُجْزِيهِ بِلَا خِلَافٍ عِنْدَ أَصْحَابِنَا وَإِنْ لَمْ يَكُونَا مُجَلَّدَيْنِ ، وَلَا مُنَعَّلَيْنِ ، فَإِنْ كَانَا رَقِيقَيْنِ يَشِفَّانِ الْمَاءَ ، لَا يَجُوزُ الْمَسْحُ عَلَيْهِمَا بِالْإِجْمَاعِ". 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206201165

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں