بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعہ کی دورکعت کا حکم


سوال

جمعہ کی دو رکعت فرض ہیں یا واجب؟

جواب

جمعہ کی دو رکعت فرض ہیں۔فقہی کتابوں میں  بعض اوقات  فرض کے لیے واجب  کا لفظ استعمال کیا جاتاہے، لیکن ایسی جگہ پر واجب کا لغوی معنیٰ مراد ہوتاہے، یعنی لازم اور ضروری۔

فتاوی شامی میں ہے:

هي فرض عین مستقلٌ آكد من الظهر وليست بدلا عنه،

(قوله: آكد من الظهر) أي لأنه ورد فيها من التهديد ما لم يرد في الظهر، من ذلك قوله صلى الله عليه وسلم " «من ترك الجمعة ثلاث مرات من غير ضرورة طبع الله على قلبه» رواه أحمد والحاكم وصححه، فيعاقب على تركها أشد من الظهر ويثابعليها أكثر ولأن لها شروطا ليست للظهر تأمل (قوله: وليست بدلاً عنه إلخ) تصريح بمفهوم قوله: وهي فرض مستقل ،(باب الجمعة،ج:2،ص:137،ط:سعيد)

فقط والله أعلم 

 


فتوی نمبر : 144201200323

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں