بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعہ کی نماز کے لیے جماعت شرط ہے


سوال

کیا جمعہ کی نماز بغیر جماعت کے پڑھ  سکتے ہیں؟

جواب

جمعہ کی نماز ادا کرنے کے لیے  دیگر شرائط کے ساتھ ایک  ”جماعت“  کا ہونا بھی  شرط ہے، اور جمعہ کی جماعت قائم کرنے کے لیے امام کے علاوہ کم از کم تین عاقل بالغ مرد  مقتدیوں کا ہونا ضروری ہے۔ انفرادی طور پر یا امام کے علاوہ تین سے کم مقتدی ہونے کی صورت میں  جمعہ ادا نہیں ہوسکتا۔ لہٰذا اگر کوئی شہر یا بڑی بستی میں چار مردوں سے کم افراد ہوں تو انہیں جمعے کے وقت میں ظہر کی نماز تنہا ادا کرنی چاہیے۔

البحر الرائق شرح كنز الدقائق - (5 / 171):
"( قوله: والجماعة وهم ثلاثة) أي شرط صحتها أن يصلي مع الإمام ثلاثة فأكثر؛ لإجماع العلماء على أنه لا بد فيها من الجماعة، كما في البدائع، وإنما اختلفوا في مقدارها فما ذكره المصنف قول أبي حنيفة ومحمد، وقال أبو يوسف: اثنان سوى الإمام؛ لأنهما مع الإمام ثلاثة، وهي جمع مطلق؛ ولهذا يتقدمهما الإمام ويصطفان خلفه، ولهما أن الجمع المطلق شرط انعقاد الجمعة في حق كل واحد منهم وشرط جواز صلاة كل واحد منهم ينبغي أن يكون سواه فيحصل هذا الشرط ثم يصلي، ولايحصل هذا الشرط إلا إذا كان سوى الإمام ثلاثة؛ إذ لو كان مع الإمام اثنان لم يوجد في حق كل واحد منهم الشرط بخلاف سائر الصلوات؛ لأن الجماعة فيها ليست بشرط، كذا في البدائع". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109202510

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں