بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعہ کی نماز اقامت کے بغیر ادا کرنا


سوال

آج  قطر کی ایک مسجد میں نماز جمعہ ہوئی، اقامت نہیں ہوئی، اقامت کے بغیر نماز پڑھی گئی، پوچھنے پر معلوم ہوا کہ یاد نہیں رہی ، مؤذن نے  کہا کہ امام پڑھے گا، لیکن اس نے نماز شروع کردی، اب نماز جمعہ ہوگئی یا نہیں ہوئی، اگر نہیں ہوئی تو اب کیا حکم ہے، دوبارہ نماز ظہر پڑھنی ہوگی یا نہیں ؟

جواب

نماز کے لیے اقامت کہنا سنتِ  مؤکدہ ہے، باجماعت نماز  اقامت کے بغیر ادا کرنا مکروہ ہے، تاہم نماز ادا  ہوجائے گی، لہذا صورتِ  مسئولہ  میں جمعہ کی نماز ادا ہوگئی ہے۔

الفتاوى الهندية (1/ 54):

"و يكره أداء المكتوبة بالجماعة في المسجد بغير أذان وإقامة، كذا في فتاوى قاضي خان. و لايكره تركهما لمن يصلي في المصر إذا وجد في المحلة و لا فرق بين الواحد و الجماعة، هكذا في التبيين. و الأفضل أن يصلي بالأذان و الإقامة، كذا في التمرتاشي. و إذا لم يؤذن في تلك المحلة يكره له تركهما و لو ترك الأذان وحده لايكره، كذا في المحيط. و لو ترك الإقامة يكره، كذا في التمرتاشي".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200395

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں