بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعہ کی نماز کی نیت


سوال

جمعہ کی نماز کی نیت کس طرح کرنی چاہیے؟

جواب

واضح رہے کہ جمعہ کی نماز مقیم پر اپنی شرائط کی موجودگی میں فرض ہوتی ہے ، لہذا جمعہ کی نمازپڑھنے والا اس طرح نیت کرے کہ ’’میں جمعہ کی دو رکعت فرض نماز ادا کرتا ہوں‘‘  ،نیز نماز جمعہ   یا کوئی بھی نماز ہو ، اس کی نیت کے لیے زبان سے الفاظ ادا کرنا ضروری نہیں ہے، بس دل میں اس نماز میں داخل ہونے کی نیت کافی ہے،البتہ اپنے دل کو متوجہ کرنے کے لیے زبان سے نیت  کے الفاظ اداکرنا بھی جائزہے بعض فقہاء کرام نے اسے مستحسن قرار دیا ہے۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"أما الأول فالجمعة فرض لا يسع تركها ويكفر جاحدها والدليل على فرضية الجمعة الكتاب والسنة وإجماع الأمة."

(کتاب الصلاۃ ،فصل صلاۃ الجمعۃ،ج:1،ص:256،ط:دار الکتب العلمیۃ)

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"(الفصل الرابع في النية) النية إرادة الدخول في الصلاة والشرط أن يعلم بقلبه أي صلاة يصلي وأدناها ما لو سئل لأمكنه أن يجيب على البديهة وإن لم يقدر على أن يجيب إلا بتأمل لم تجز صلاته ولا عبرة للذكر باللسان، فإن فعله لتجتمع عزيمة قلبه فهو حسن، كذا في الكافي".

(کتاب الصلاۃ،الفصل الرابع في النية،ج:1،ص:65،ط:دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144410100059

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں