بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعہ کے دن نفل نماز میں سورہ کہف کو دو رکعتوں میں نصف نصف پڑھنا


سوال

میں سورہ کہف جمعہ کے دن نوافل میں پڑھتا ہوں،  ایک رکعت میں آدھی اور دوسری رکعت میں آدھی، یہ پڑھنا کیسا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جمعہ کے دن نفل نماز میں سورہ کہف کو دو رکعتوں میں نصف نصف پڑھنا بلاکراہت جائز ہے، نیز اس سے جمعے کے دن سورۂ کہف پڑھنے کی فضیلت حاصل ہوجائے گی۔

فتاوی شامی میں ہے:
"لا بأس أن يقرأ سورة ويعيدها في الثانية، وأن يقرأ في الأولى من محل وفي الثانية من آخر ولو من سورة إن كان بينهما آيتان فأكثر. ويكره الفصل بسورة قصيرة وأن يقرأ منكوسا إلا إذا ختم فيقرأ من البقرة. وفي القنية قرأ في الأولى الكافرون وفي الثانية - ألم تر - أو - تبت - ثم ذكر يتم، وقيل: يقطع ويبدأ، ولايكره في النفل شيء من ذلك". (1 / 546)  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111201719

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں