ہمارے گاؤں میں پہلے سے جمعہ ہوتا چلا آرہا ہے ۔پوچھنا یہ ہے کہ کچھ لوگ جمعہ کے بعد اپنی ظہر کی نماز ادا کرتے ہیں ۔کیاان کے لیے ظہر کی نماز پڑھنا درست ہے؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ گاؤں میں جمعہ کی ادائیگی کی شرائط پائی جاتی ہوں تو اس صورت میں جمعہ کی نماز کے بعد ظہر کی نماز ادا کرنا درست نہیں۔
البحر الرائق میں ہے:
أقول: وقد كثر ذلك من جهلة زماننا أيضا ومنشأ جهلهم صلاة الأربع بعد الجمعة بنية الظهر، وإنما وضعها بعض المتأخرين عند الشك في صحة الجمعة بسبب رواية عدم تعددها في مصر واحد وليست هذه الرواية بالمختارة، وليس هذا القول أعني اختيار صلاة الأربع بعدها مرويا عن أبي حنيفة وصاحبيه حتى وقع لي أني أفتيت مرارا بعدم صلاتها خوفا على اعتقاد الجهلة بأنها الفرض، وأن الجمعة ليست بفرض۔
(كتاب الصلاة،باب صلاة الجمعة: 2/ 151، ط: دار الكتاب الإسلامي)
کفایت المفتی میں ہے:
(سوال ) جمعہ کے بعد چار رکعت احتیاط الظہر کی نیت سے پڑھنا کیسا ہے ؟
(جواب ۳۴۶) جمعہ کے بعد چار رکعتیں جو بہ نیت احتیاط الظہر پڑھتے ہیں یہ صحیح نہیں ہیں ۔
(عنوان: جمعہ کے بعد چار رکعت احتیاط الظہر پڑھنا جائز نہیں ، 3/ 219، ط: دار الاشاعت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144502102158
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن