بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعہ کے خطبے کے لیے لاؤڈ اسپیکرکااستعمال


سوال

جمعہ کےعربی خطبہ اور دوسری اذان کے لیے لاؤڈ سپیکر کااستعمال کرنا شرعًا کیسا ہے ؟

جواب

واضح ہے کہ مسجدکے اسپیکرکھولنے سے مقصود اگروعظ ہواورلوگوں تک دین کی باتیں پہنچاناہواورکسی کو اس سے ایذا نہ پہنچتی ہوتوفی نفسہٖ اس میں کوئی قباحت نہیں ہے؛ لہٰذا  صورتِ  مسئولہ میں  جمعہ کےعربی خطبہ اور دوسری اذان کے لیے  لاؤڈ سپیکر  کا استعمال کرنا شرعًا درست ہے۔

فتاوی  محمودیہ   میں ہے:

"سوال:لاؤڈاسپیکرمسجدمیں رکھ کراس میں وعظ ونصیحت اس نیت سے کرناکہ جولوگ مسجدمیں نہیں آتے ان کے کانوں میں بھی دین کی باتیں پہنچ جائیں جائزہے یانہیں؟جواب:یہ بھی جائزہے.....جولوگ مسجدمیں نہیں آتے ان کے کانوں میں بھی دین کی باتیں پہنچانے کی غرض سے لاؤڈاسپیکرکوبھی دوسری اشائے موقوفہ کی طرح بقدرحاجت استعمال کرناجائزہے۔"

[حظر والاباحۃ ،32/15،ط : الفارقية )

آپ کے مسائل اور ان کاحل میں ہے:

"البتہ اگر اہل محلہ یا بیماروں کواس سے اذیت ہوتی ہوتوپھربیرونی اسپیکروں کااستعمال درست نہیں".

(الحظر والاباحۃ ،264،3، ط: مکتبہ لدھیانوی )

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144506101365

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں