بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعہ کی نماز کے بعد چار رکعت سنت میں قعدہ اولیٰ کا حکم


سوال

کیا  بعد  الجمعہ کی چار رکعات سنت میں قعدہ اولی فرض ہے یا واجب؟ براہِ کرم راہ نمائی فرمائیں، اور اگر کوئی مصلی بعد الجمعہ چار رکعات سنت میں قعدہ اولی بھول جائے اور تیسری رکعات کے لیے کھڑے ہو جائے، تو اس کا کیا حکم ہے؟ کیا اسے قعدہ میں لوٹنا لازم ہے؟ یا قعدہ اولی کے بغیر سلام کے بعد سجدہ سہو کرنے سے نماز مکمل ہوجائے گی؟

جواب

نماز جمعہ کے بعد  چار رکعت سنتِ مؤکدہ میں پہلا قعدہ واجب ہے؛ اس لیے اگر کوئی چار رکعت والی سنت میں قعدہ اولی بھول کر کھڑا ہو گیا تو اگر وہ قعدہ کے قریب ہے تو بیٹھ جائے، قعدہ مکمل کرکے پھر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہوجائے، اور اگر کھڑے ہونے  کے  قریب ہے تو   کھڑے ہو کر  تیسری اور چوتھی رکعت مکمل کرکے  آخری قعدہ میں سجدہ سہو کرلے تو اس کی نماز  پوری ہوجائے گی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 465):

"(والقعود الأول) ولو في نفل في الأصح.

 (قوله: ولو في نفل)؛ لأنه وإن كان كل شفع منه صلاة على حدة حتى افترضت القراءة في جميعه، لكن القعدة إنما فرضت للخروج من الصلاة، فإذا قام إلى الثالثة تبين أن ما قبلها لم يكن أوان الخروج من الصلاة فلم تبق القعدة فريضة."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200712

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں