کیا بعد الجمعہ کی چار رکعات سنت میں قعدہ اولی فرض ہے یا واجب؟ براہِ کرم راہ نمائی فرمائیں، اور اگر کوئی مصلی بعد الجمعہ چار رکعات سنت میں قعدہ اولی بھول جائے اور تیسری رکعات کے لیے کھڑے ہو جائے، تو اس کا کیا حکم ہے؟ کیا اسے قعدہ میں لوٹنا لازم ہے؟ یا قعدہ اولی کے بغیر سلام کے بعد سجدہ سہو کرنے سے نماز مکمل ہوجائے گی؟
نماز جمعہ کے بعد چار رکعت سنتِ مؤکدہ میں پہلا قعدہ واجب ہے؛ اس لیے اگر کوئی چار رکعت والی سنت میں قعدہ اولی بھول کر کھڑا ہو گیا تو اگر وہ قعدہ کے قریب ہے تو بیٹھ جائے، قعدہ مکمل کرکے پھر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہوجائے، اور اگر کھڑے ہونے کے قریب ہے تو کھڑے ہو کر تیسری اور چوتھی رکعت مکمل کرکے آخری قعدہ میں سجدہ سہو کرلے تو اس کی نماز پوری ہوجائے گی۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 465):
"(والقعود الأول) ولو في نفل في الأصح.
(قوله: ولو في نفل)؛ لأنه وإن كان كل شفع منه صلاة على حدة حتى افترضت القراءة في جميعه، لكن القعدة إنما فرضت للخروج من الصلاة، فإذا قام إلى الثالثة تبين أن ما قبلها لم يكن أوان الخروج من الصلاة فلم تبق القعدة فريضة."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200712
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن