بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعہ کی دوسری اذان دینے کی جگہ


سوال

نمازِ  جمعہ کی اذانِ ثانی کے  لیے مؤذن کو کہاں‌ کھڑے ہونا  چاہیے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  جب امام  جمعہ کے خطبے کے  لیے ممبر پر بیٹھ جائے تو مؤذن   امام کے سامنے کھڑے ہوکر دوسری اذان  دے گا،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے اس اذان کا  یہی طریقہ چلا آرہا ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"قال في شرح المنية: واختلفوا في المراد بالأذان الأول، فقيل: الأول باعتبار المشروعية، وهو الذي بين يدي المنبر؛ لأنه الذي كان أولاً في زمنه عليه الصلاة والسلام، وزمن أبي بكر وعمر، حتى أحدث عثمان الأذان الثاني على الزوراء حين كثر الناس. والأصح: أنه الأول باعتبار الوقت، وهو الذي يكون على المنارة بعد الزوال. اهـ. والزوراء بالمد اسم موضع في المدينة".

(الدر المختار مع رد االمحتار، کتاب الصلاۃ،باب الجمعة،(2/ 161)،ط: سعید کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311101872

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں