بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعے کے دن صرف ایک خطبہ دینا


سوال

اگر جمعہ کے دن امام صرف ایک خطبہ دے تو کیا حکم ہے؟

جواب

جمعے  کی نماز کے لیے خطبہ دینا شرط ہےاور یہ شرط ایک خطبہ سے بھی ادا ہوجائے گی، لیکن دو خطبے دینا سنتِ متوارثہ ہے،  اس  کی خلاف ورزی کرنا درست نہیں ہے۔ لہذا اگر  کسی عذر کی وجہ سے ایک خطبہ دیا گیا تو نماز درست ہوجائے گی، لیکن سنت چھوڑنے کا گناہ ملے گا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: ويسن خطبتان) لاينافي ما مر من أن الخطبة شرط؛ لأن المسنون هو تكرارها مرتين، والشرط إحداهما". (رد المحتار) (2/ 148)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200625

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں