بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعہ کی نماز میں وضو ٹوٹ گیا


سوال

نماز جمعہ ہو اور انسان جامع مسجد میں موجود ہو،  پیچھے لاکھوں ہزاروں کا مجمع ہو، ایسے میں وضو ٹوٹ جاۓ تو کیا کرنا چاہیے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں تیمم کرکے دوبارہ جمعہ کی جماعت میں شامل ہونے کی شرعًا اجازت نہ ہوگی،وضو کرنا ضروری ہوگا، پس اگر صف سے نکلنا ناممکن ہو تو اس صورت میں اپنی جگہ بیٹھ کر نماز مکمل ہونے کا انتظار کرے، نماز مکمل ہوجانے کے بعد وضو کرکے ظہر کی چار رکعت ادا کرے ، البتہ اگر کسی اور مسجد میں جمعہ کی نماز ادا کرنا ممکن ہو تو وہاں جاکر جمعہ کی نماز ادا کرسکتا ہے۔

فتاوی رشیدیہ میں ہے:

"جمعہ کے دن اگر کوئی شخص پہلی صف میں ہو اور اس کا وضو ٹوٹ جائے تو اس کے  لیے کیا حکم ہے؟

سوال: ایک شخص جمعہ کے دن اول صف میں جماعت میں ہوتا ہے، اگر اس کا وضو جاتا رہے تو وہاں تیمم کرے یا صف کو چیر کر باہر آئے؟

جواب: جمعہ میں یا غیر جمعہ میں نمازی کو نماز میں کسی وجہ سے دوبارہ وضو وغیرہ کی حاجت ہو تو صف کو چیر کر باہر چلا جاوے اورا گر صف کے آگے کو راستہ ہو تو اس طرف سے آگے نکل کر وضو کر آوے اگر اس کی واپسی تک جمعہ ختم ہو جاوے تو ظہر پڑھے۔"

( باب : نماز میں وضو ٹوٹ جانے کا بیان، ص : 335، ط: ادارہ صدائے دیوبند)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200648

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں