بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جمہ کے دن کون سا درود شریف پڑھنا چاہیے؟


سوال

جمہ کے دن کون سا درود شریف پڑھنا چاہیے؟

جواب

واضح رہے کہ درودِ ابراہیمی دوسروے درودوں کی بہ نسبت افضل ترین کلمات پر مشتمل ہے، اور اس کے صیغے تمام درودوں سے زیادہ فضیلت رکھتے ہیں، رسولِ کریم ﷺنے نمازوں کے لیے اس درورد کا انتخاب فرمایاہے، لہذا جمعہ کے دن    اس درود پاک کا وِرد زیادہ افضل ہےاور جمعہ کے دن عصر کی نماز کے بعد یہ درود شریف’’  أللّٰهم صل علٰى محمد النبي الأمي وعلٰى أٰله وسلم تسلیمًا ‘‘اسی (۸۰ ) مرتبہ پڑھنا  ثابت ہے، اس عمل کی فضیلت اور اس کے ثبوت کے دلائل  آگے ذکر کیے جارہے ہیں، اس درود شریف کو عام دن میں بھی چلتے پھرتے بھی پڑھ سکتے ہیں،تاہم  سب سے افضل درود شریف درود ابراہیمی ہے جو نماز میں پڑھا جاتا ہے، اس لیے آپ اٹھتے بیٹھتے، چلتے پھرتے ،ہر وقت اس درود شریف کو پڑھ سکتے ہیں، اس کے علاوہ آپ کسی مختصر درود شریف  مثلاً ’’ اللهم صل على محمد و على آل محمد‘‘اور ’’صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘ کو بھی اپنا معمول بنا سکتے ہیں۔

جمعہ کے دن عصر کی نماز کے بعد اسی (۸۰ ) مرتبہ پڑھے جانے والے درود شریف کی فضیلت اور ثبوت:
رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں صلاۃ وسلام پیش کرنا افضل ترین عبادت اور دربارِ خداوندی میں قرب کا بہترین ذریعہ ہے۔ صلاۃ وسلام کے مختلف طریقے و صیغے ہیں جن کا احادیثِ مبارکہ میں ذکر ملتا ہے، اس پر محدثین نے مستقل کتابیں لکھیں ہیں۔ درج ذیل درود شریف اکابر علماءِ  کرام اور مشائِخ عظام کے معمول میں سے ہے، جسے حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا مہاجر مدنی رحمہ اللہ نے ’’فضائل درود شریف‘‘ میں نقل کیا ہے اور اکثر اسی کتاب کے حوالے سے اس کو ذکر کیا جاتاہے۔

بخاری شریف میں ہے:

"عبد الله بن عيسى سمع عبد الرحمن بن أبي ليلى قال: لقيني كعب بن عجرة فقال: ألا أهدي لك هديةً سمعتها من النبي صلى الله عليه وسلم؟ فقلت: بلى فأهدها لي! فقال: سألنا رسول الله صلى الله عليه وسلم فقلنا: يا رسول الله! كيف الصلاة عليكم أهل البيت؟ ؛ فإن الله قد علمنا كيف نسلم! قال: قولوا: اللّٰهم صل على محمد، وعلى آل محمد، كما صليت على إبراهيم، وعلى آل إبراهيم إنك حميد مجيد، اللّٰهم بارك على محمد، وعلى آل محمد، كما باركت على إبراهيم، وعلى آل إبراهيم إنك حميد مجيد."

(ج:3،ص:233،رقم الحدیث:3190،ط:دار ابن كثير)

ترجمہ : حضرت  عبدالرحمن بن ابی لیلی ٰ کہتے ہیں کہ مجھ سے کعب بن عجرہ  رضی اللہ عنہ ملے تو فرمایا: کیا میں تمہیں ایسا تحفہ نہ دوں جسے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے؟ میں نے عرض کیا: ضرور دیجیے، انہوں نے کہا: ہم نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا: یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر یعنی اہلِ بیت پر ہم کس طرح درود پڑھیں؟  کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں یہ تو بتا دیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر کیسے سلام پڑھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس طرح پڑھو: "اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا صَلَّيْتَ عَلَی إِبْرَاهِيمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا بَارَکْتَ عَلَی إِبْرَاهِيمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ."

البحرالرائق میں ہے :

" ثم في كيفيتها في الصلاة وخارجها اختلاف والذي صرح به ضابط المذهب محمد بن الحسن على ما نقله الشارح وغيره اللهم صلى [صل ] على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على ابراهيم وعلى آل ابراهيم إنك حميد مجيد من غير ذكر في العالمين  وأخرجه البيهقي حديثا مرفوعا ونقل في الذخيرة عن محمد الصلاة المذكورة مع تكرار إنك حميد مجيد  وهو كذلك في صحيح البخاري ."

(باب صفة الصلاةفصل في بيان تركيب أفعال الصلاة،ج:1،ص:347،ط:دار الكتاب الإسلامي)

القول البدیع میں ہے:

"من صلّٰی صلاةَ العصر من یوم الجمعة فقال قبل أن یقوم من مکانه : أللّٰهم صل علٰی محمد النبي الأمي وعلٰی أٰله وسلم تسلیمًا ثمانین مرةً، غفرت له ذنوبُ ثمانین عامًا، وکتبت له عبادة ثمانین سنةً."

(ص:399، ط:دارالیسر)

’’جو شخص جمعہ کے دن عصر کے بعد اپنی جگہ سے کھڑا ہونے سے پہلے یہ درود شریف اَسّی(۸۰)مرتبہ پڑھے:’’أللّٰهم صل علٰى محمد النبي الأمي وعلٰى أٰله وسلم تسلیماً‘‘اس کے اَسی(۸۰)سال کے گناہ معاف کردیےجاتے ہیں اور اَسی (۸۰)سال کی عبادت کا ثواب لکھا جاتا ہے۔‘‘

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411101975

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں