بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعہ کا خطبہ تلاوت کے انداز میں پڑھنا


سوال

جمعہ کا خطبہ قرآن کی تلاوت کی طرح پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں خطبہ میں    قرآن مجید کی آیات اور احادیث اور دعائیں   پڑھی جاتی ہیں؛ لہذا خطیبانہ انداز میں پڑھنا  زیادہ مناسب ہے،  باقی  عجم خطبہ کو   تلاوت کے انداز میں پڑھ سکتے ہیں۔

صحیح مسلم میں ہے :

"عن جابر بن عبد الله، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا خطب ‌احمرت ‌عيناه، وعلا صوته، واشتد غضبه، حتى كأنه منذر جيش يقول: «صبحكم ومساكم»، ويقول: «بعثت أنا والساعة كهاتين»، ويقرن بين إصبعيه السبابة، والوسطى، ويقول: «أما بعد، فإن خير الحديث كتاب الله، وخير الهدى هدى محمد، وشر الأمور محدثاتها، وكل بدعة ضلالة» ثم يقول: أنا أولى بكل مؤمن من نفسه، من ترك مالا فلأهله، ومن ترك دينا أو ضياعا فإلي وعلي."

(592/2،ط:مطبعة عيسى البابي الحلبي وشركاه، القاهرة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307102405

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں