جمعہ کا خطبہ دیکھ کے پڑھنا سنت ہے یا بغیر دیکھے پڑھنا سنت ہے ؟ دلیل کے ساتھ واضح فرما دیں۔
واضح رہےکہ خطبہ در حقیقت حمد و صلاۃ، وعظ و نصیحت اور ترغیب و ترہیب پر مشتمل کلام کا نام ہے، اول کوشش یہ ہونی چاہیے کہ خطبہ دینے والا زبانی خطبہ دے ، لیکن اگر زبانی خطبہ یاد نہ ہو تو دیکھ کر خطبہ پڑھنا بھی جائزہے، اس میں شرعاً مضائقہ نہیں ۔
بہشتی گوہر میں خطبے کے مسائل میں ہے:
"مسئلہ :7، خطبہ کا کسی کتاب وغیرہ سے دیکھ کر پڑھنا جائز ہے۔"
(جمعے کے خطبے کے مسائل، ص:127، ط:مکتبۃ البشریٰ)
الموسوعۃ الفقھیۃ میں ہے:
"الخطبة - بضم الخاء لغة الكلام المنثور يخاطب به متكلم فصيح جمعا من الناس لإقناعهم.
والخطيب: المتحدث عن القوم، ومن يقوم بالخطابة في المسجد وغيره.
والخطبة في الاصطلاح هي الكلام المؤلف الذي يتضمن وعظا وإبلاغا على صفة مخصوصة".
(الموسوعة الفقهية، ج: 19 ص:176 ط: دارالسلاسل)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144308101855
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن