بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جب حیاء نہ رہے تو جو چاہے کرتے رہو


سوال

"إذا فاتتِ الحياءُ فافعلْ ما شِئتَ"،کیا یہ حدیث ہے ؟

جواب

متعدد صحیح احادیث مباركه سے اس طرح کا مفہوم ثابت ہے، اگرچہ الفاظ مختلف ہیں۔

چنانچہ صحیح بخاری کی روایت ہے :

"ربعي بن حراش، يحدث عن أبي مسعود، قال النبي صلى الله عليه وسلم: إن مما أدرك الناس من كلام النبوة، إذا لم تستحي فاصنع ما شئت."

(صحيح البخاري، كتاب أحاديث الأنبياء، باب حديث الغار، الرقم: 3483، 4: 177، دار طوق النجاة، ط: الأولى، 1422ه)

"حضرت ربعي بن حراش ، حضرت ابو مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت نقل فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں نے نبوی  ہدایات میں  سے جوحاصل کیا   ہے، ان میں سے ایک بات یہ کہ جب تم میں حیا نہ رہے تو جو چاہے کرتے پھرو! "

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144203200261

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں