بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جوا کسے کہتے ہیں؟


سوال

جوا کسےکہتے ہیں؟

جواب

جوا کہا جاتاہے کہ دو یا دو سے زیادہ آدمی آپس میں اس طرح کوئی معاملہ کریں جس کے نتیجے میں ہر آدمی کسی غیر یقینی واقعہ کی بنیاد پر اپنا مال اس طرح داؤ پر لگائے کہ وہ مال یا تو کسی قسم کے معاوضہ اور بدل کے بغیر دوسرے آدمی کے پاس چلا جائے یا دوسرے آدمی کا مال معاوضہ اور بدل کے بغیر پہلے آدمی کو مل جائے خلاصہ یہ ہے کہ جوئے میں غیر یقینی اور غیر اختیاری سبب سے یا تو اصل رقم بھی نہیں ملتی ہے یا مزید رقم کھنچ کر آجاتی ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"لأن القمار من القمر الذي يزداد تارة وينقص أخرى، وسمي القمار قمارا لأن كل واحد من المقامرين ممن يجوز أن يذهب ماله إلى صاحبه، ويجوز أن يستفيد مال صاحبه وهو حرام بالنص."

(كتاب الحظر والإباحة، فصل في البيع، ج: 6، ص: 403، ط: سعید)

المحیط البرہانی میں ہے:

"فإن شرطوا لذلك جعلاً، فإن شرطوا الجعل من الجانبين فهو حرام... لأن القمار مشتق من القمر الذي يزداد وينقص، سمي القمار قماراً؛ لأن كل واحد من المقامرين ممن يجوز أن يذهب ماله إلى صاحبه، ويستفيد مال صاحبه، فيزداد مال كل واحد منهما مرة وينتقص أخرى، فإذا كان المال مشروطاً من الجانبين كان قماراً، والقمار حرام، ولأن فيه تعليق تمليك المال بالخطر، وإنه لا يجوز."

(‌‌كتاب الاستحسان والكراهية، ‌‌الفصل السابع في المسابقة، ج: 6، ص: 54، ط: المكتبة الغفارية)

‌مرقاۃ المفاتیح میں ہے:

"القمار كون الرجل مترددا بين الغنم والغرم."

(كتاب الجهاد، باب إعداد آلة الجهاد، ج: 6، ص: 2505، ط: دار الفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144505100990

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں