بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جسم سے نکلنے والا خون جس میں بہنے کی قوت نہ ہو،اس کا حکم


سوال

جسم سے خون نکلنے والا اگر بہنے کے قابل نہ ہو تووہ پاک ہے؟

جواب

صورت ِ مسئولہ میں جو معمولی سا خون نکلے  اور اپنی جگہ پر بر قرار رہے بہنے کی مقدار نہ ہو تو وہ نجس نہیں،اگر بدن یا کپڑے کو لگے تو بدن یا کپڑا ناپاک نہیں ہو گا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(و) كل (ما ليس بحدث) أصلا بقرينة زيادة الباء كقيء قليل ودم لو ترك لم يسل (ليس بنجس) عند الثاني، وهو الصحيح رفقا بأصحاب القروح خلافا لمحمد. وفي الجوهرة: يفتى بقول محمد لو المصاب مائعا (قوله: ليس بنجس) أي لا يعرض له وصف النجاسة بسبب خروجه بخلاف القليل من قيء عين الخمر أو البول فإنه وإن لم يكن حدثا لقلته لكنه نجس بالأصالة لا بالخروج، هذا ما ظهر لي، تأمل (قوله: و هو الصحيح) كذا في الهداية والكافي. وفي شرح الوقاية إنه ظاهر الرواية عن أصحابنا الثلاثة. اهـ. إسماعيل (قوله: مائعا) أي كالماء ونحوه، أما في الثياب والأبدان فيفتى بقول أبي يوسف."

(کتاب الطہارۃ،سنن الوضوء،140/1ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100676

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں